بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

عشرہ ذی الحجہ میں جانور ذبح کرنا


سوال

کیا  ذی الحجہ کے مہینے میں پہلے دس دن میں کوئی جانور ذبح کیا جا سکتا ہے ؟قربانی کی جانور کے علاوہ ۔

اگر کوئی شخص کوئی مرغی یا  بطخ وغیرہ ذبح کرے تو کیا ہوگا ؟دلیل کے ساتھ بتائیں ۔

جواب

 دس ذی الجحہ سے قبل کسی بھی جانور کو ذبح کرنا شرعا ممنوع نہیں ہے، لہذا صورت مسئولہ میں کھانے پینے، یا صدقہ کرنے کے لئے چھوٹا بڑا ہر قسم کا حلال جانور ذبح کرنا جائز ہے، شرعا کوئی ممانعت نہیں، البتہ  دس ذی الحجہ سے قبل قربانی کی نیت سے کسی جانور کو ذبح کرنے سے قربانی کا فریضہ  ذمہ سے ساقط نہ ہوگا بلکہ عید کے ایام میں ہی یہ فریضہ ادا کرنا لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200102

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں