بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’اشل‘‘ نام رکھنا درست نہیں / لڑکی کے لیے چند نام


سوال

لڑکی کا نام'' اشل ''رکھنا کیسا ہے؟ اگر یہ نام درست نا ہو تولڑکی کے لیے چند نام بتادیں۔

جواب

’’اشل‘‘ کا لفظ اردو اور فارسی کی متداول لُغات میں تلاش کے باوجود نہیں ملا، اور عربی میں ’’اشل‘‘ (لام پر تشدید کے ساتھ) ایسے شخص کو   کہتے ہیں  جس کاہاتھ وغیرہ  شل ہو چکا ہو، معنی کے لحاظ سے یہ نام درست نہیں ہے،  لہٰذ’’اشل‘‘ ا  نام نہ رکھا جائے۔

لسان العرب میں ہے:

"شلل: الشلل: يبس اليد وذهابها، وقيل: هو فساد في اليد، شلت يده تشل بالفتح شلا وشللا وأشلها الله ...ورجل ‌أشل، وقد ‌أشل يده، ولا شللا".

(حرف لام، فصل الشين المعجمة، ج:11، ص:360۔ ط:دار صادر)

نام رکھنے کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ لڑکی کے لیے اُمّہات المومنین، صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے، یاکوئی بھی اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔

چند نام درج ذیل ہیں:

1: عائشہ۔ 2: خدیجہ۔ 3: حفصہ۔ 4: رملہ۔ 5:میمونہ۔ 6: ماریہ۔ 7: ریحانہ۔ 8:صفیہ۔ 9:زینب۔ 10:اُمامہ۔ 11:خنساء۔ 12:فاطمہ۔ 13:صالحہ۔ 14:زُبیدہ۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں