میرے بیٹے کا نام محمد عشان ہے ،اورتاریخ پیدائش 5 ستمبر 2019 ہے، میں اس کا نام تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں!
عربی زبان میں " عشن" کا معنی ’’اپنی طرف سے کوئی بات کرنا‘‘ ہے،"عَشّان" (شین کی تشدید کے ساتھ) کا معنی ایک کھجور کا درخت ہے، "عُشانه"(عین کے پیش کے ساتھ) کا معنی بچی ہوئی کھجوریں ہیں، "عِشان" (عین کے زیر کے ساتھ) کا وزن عربی کتب میں تلاش کے باوجود نہیں مل سکا۔ لہذا یہ نام بدل کر کوئی اور نام مثلاً ’’محمد احسان‘‘ رکھ لیجیے یا اسی ویب سائٹ سے ہی ’’اسلامی نام‘‘ کے سیکشن سے اپنی پسند کا کوئی اور نام منتخب کرلیجیے۔
تهذيب اللغة (1/ 134، بترقيم الشاملة آليا):
"عشن: أبو عبيد عن الفراء: عَشَن برأيه واعتشَنَ، إذا قال برأيه".
تكملة المعاجم العربية (7/ 217):
"عشن: عَشَّان: النخل البري".
لسان العرب (13/ 285):
"( عشن ) عَشَنَ واعْتَشَنَ قال برأْيه وفي التهذيب أَعْشَنَ واعْتَشَنَ عن الفراء وقال ابن الأَعرابي العاشِنُ المُخمِّنُ والعُشانة الكَرَبَةُ عُمانية وحكاها كراع بالغين معجمة ونسبها إلى اليمن والعُشانةُ ما يبقى في أُصول السعف من التمر وتعَشَّنَ النخلةَ أَخذَ عُشانتَها يقال تعَشَّنْتُ النخلة واعْتَشَنْتُها إذا تتبَّعْتَ كُرابتَها فأَخذته والعُشانة اللُّقاطة من التمر قال أَبو زيد يقال لما بقي في الكِباسَة من الرُّطَبِ إذا لُقِطت النخلة العُشانُ والعُشانةُ والغُشانُ والبُذَارُ مثله والعُشانة أَصلُ السَّعَفة وبها كُنِّيَ أَبو عُشانة".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100877
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن