بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اصفہان نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

اصفہان نام رکھنا کیسا ہے؟ ہم نے بچے کا نام اصفہان رکھا ہے، اب کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ نام رکھنا جائز نہیں، اب اس نام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں جبکہ بچہ ایک سال کا ہے۔

جواب

 ”اَصفہان“یہ عربی لفظ نہیں ہے،البتہ فارسی لغات میں ہے:  یہ ایران کا ایک مشہور شہر ہے، کسی زمانہ میں  یہ بہت مشہور اور بہت زیادہ آبادی والی شہر تھا،اور موسیقی کے پردہ کا نام ہیں،   لہذا اس لفظ کے بجائے  انبیاء کرام علیھم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم، یا تابعین کے ناموں میں سے کسی نام سے بچے کا نام رکھنا بہتر ہے،  نیز بچوں کے لیے کسی اچھے نام کا انتخاب کرنا (یعنی کوئی مناسب معنی والا نام رکھنا) والد کی ذمہ داری ہے،اگر کسی وجہ سے بچے کا ایسا نام رکھ دیا گیاہو، جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہو (یعنی نامناسب معنی والا نام ہو) تو اسے بدل دینا چاہیے؛  نیز نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت شریفہ یہ تھی کہ آپﷺ برے ناموں کو بدل کر اچھا نام رکھا کرتےتھے۔

غیاث اللغات میں ہے:

اصفہان: بالکسر و فتحہا شہر مشہور از ایران و نام پردہ از موسیقی۔

(باب الالف المقصورۃ،ص:35،ط:سعید)

ترمذی شریف میں ہے:

عن عائشة، «أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يغير الاسم القبيح»

(ابواب الأداب، باب ماجاء فی تغییر الأسماء، ج:5، ص:135، ط:مصطفى البابي الحلبي  مصر)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100628

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں