بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اساور اور ممتاز نام رکھنا


سوال

'ممتاز 'اور' اساور' بچیوں کا نام رکھنا کیسا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں ’’اَسَاوِر‘‘عربی زبان کا لفظ ہے، جو کہ ’’سِوار‘‘کی  جمع ہے ، جس کے معنی کنگن کے ہیں۔    یہ نام اگرچہ رکھا جاسکتا ہے، تاہم بہتر  ہے کہ یہ نام رکھنے کی بجائے صحابیات کے ناموں پر نام رکھا جائے تاکہ اس کی برکت بھی ہو۔

اور "ممتاز" عربی زبان کالفظ ہے۔

"مُمتاز: (اسم) اسم فاعل من امتازَ : مُمْتَازٌ : جَيِّدٌ جِدّاً، أَيْ يَتَمَتَّعُ بِامْتِيَازٍ، متفوِّق، من الدرجة الأولى "

جس  کے معنی   نمایاں، بہت عمدہ، قابل ترجیح، بے مثال، شاندار یہ نام رکھنا درست ہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"و عن أبي الدرداء قال: قال رسول الله صلى الله عليه و سلم: «تدعون يوم القيامة بأسمائكم وأسماء آبائكم فأحسنوا أسمائكم» رواه أحمد وأبو داود."

(کتاب الآداب ، باب الأسامي جلد ۳ ص:۱۳۴۷ ط: المکتب الاسلامي )

ترجمہ :"حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم لوگوں کو قیامت کے دن تمہارے اور تمہارے باپ کے نام سے پکارا جائے گا، لہٰذا اپنے نام اچھے رکھو۔ (یعنی والدین اولاد کے نام اچھے رکھیں)۔"

 المعجم الوسيط ميں هے:

"السِّوَارُ : حِلْيَةٌ من الذهب مستديرةٌ كالحلقة تُلْبَسُ .. في المِعْصمِ أو الزَّنْد. والجمع : أَسْوِرَةٌ، وأَساوِرُ ."

(السوار،٤٨٠،ط : مكتبة الشروق الدولية)

المعجم الوسيط  میں ہے:

"(‌امتاز) ‌الشَّيْء بدا فَضله على مثله وانفصل عَن غَيره وانعزل وَفِي التَّنْزِيل الْعَزِيز {وامتازوا الْيَوْم أَيهَا المجرمون} ..(انماز) الشَّيْء امتاز وَتقول مزت الشَّيْء فانماز أَو فَلم ينمز."

(‌‌بَاب الْمِيم،٨٩٣/٢،ط : دار الدعوة بإستانبول)

القاموس الوحید میں ہے:

"السوار:ہاتھ کا کنگن (جوعور تیں  کلائی میں پہنتی ہیں)ج:أسورة وأساور."

(السوار،٦٦٧،ط: ادارہ اسلامیات)

القاموس الوحید میں ہے:

"امتاز الشئ :ممتاز ونمایاں ہونا (2) الگ ہونا ،جدا ہونا قرآن پاک میں ہے:وامتاز وااليوم أيها المجرمون."

(میز ،١٢٦٣،ط: ادارہ اسلامیات)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144503100886

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں