عصر کی نماز ميں اونچی آواز میں قرأت کا حکم کیا ہے؟
جن نمازوں میں یا جن رکعتوں میں امام کے لیے آہستہ آواز سے قراءت کرنا ضروری ہے اس میں اگر بلند آواز سے تلاوت کر لی جائے تو اگر اتنی مقدار بلند آواز سے قراءت کی جس مقدارِ قراءت سے نماز درست ہوجاتی ہے یعنی تین مختصر آیتوں یا ایک لمبی آیت کے بقدر تو اس سے سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے، صرف ایک دو کلمہ سری نماز میں بلند آواز سے قراءت کرلینے سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوتا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 81):
"(والجهر فيما يخافت فيه) للإمام، (وعكسه) لكل مصل في الأصح، والأصح تقديره (بقدر ما تجوز به الصلاة في الفصلين. وقيل:) قائله قاضي خان، يجب السهو (بهما) أي بالجهر والمخافتة (مطلقاً) أي قل أو كثر.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201418
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن