میں نے اپنے بیٹے کا نام "محمد اریان" رکھا ہے، کیا نام صحیح ہے؟ اس کا معنی کیا ہے؟
’’اریان‘‘ یہ عربی زبان کا لفظ نہیں ہے، یہ کسی یونانی مؤرخ کا نام رہا ہے، اس کے بجائے آپ اپنے بیٹے کا ”ریّان“ (Rayyan ) نام رکھ سکتے ہیں۔
"ریان" را کے زبر ،یا کی تشدید اور زبر کے ساتھ ہے، اس کا معنی "سیراب کرنے والا "ہے، "ریان" جنت کا ایک خاص دروازہ ہے جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201071
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن