بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسا آرٹیکل لکھ کر فروخت کرنا جس پر کمپنی اشتہارات چلائے


سوال

میں آرٹیکل لکھ کر کسی ویب سائٹ  کو فروخت کروں اور مجھ سے خریدنے کے بعد وہ آرٹیکل پر اشتہار چلادیں جو کسی بھی قسم کا ہوسکتا ہے۔ تو کیا اس صورت میں میرا آرٹیکل لکھنا درست ہوگا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ آرٹیکل کا مواد کسی قسم کے غیر شرعی مضامین پر مشتمل نہ ہو ، نیز جس ویب سائٹ کو فروخت کرکے اجرت لی جاتی ہے اس ویب سائٹ کے مالکان اپنی ویب سائٹ پر جو اشتہارات چلاتے ہیں ان اشتہارات میں حرام چیزوں کی تشہیر ،میوزک ،جاندار کی تصاویر نہ ہوں تو اس صورت میں مذکورہ ویب سائٹ کے لیے مضامین لکھ کر اجرت حاصل کرنا درست ہوگا۔بشرطیکہ اشتہارات چلانے والی ویب سائٹ سے کیے گئے معاہدے میں کوئی اور شرعی و فقہی سقم نہ ہو۔

لیکن اگر آرٹیکل کا مواد غیرشرعی مضامین پر مشتمل ہو یا مذکورہ ویب سائٹ پر ایسے اشتہارات چلائے جاتےہوں جو میوزک، حرام اشیاء اور جان دار کی تصاویر وغیرہ پر مشتمل ہوں تو چوں کہ ان چیزوں کے بنانے کی طرح ان کی ترویج اور تشہیر بھی شرعاً نا جائز ہے اور غیر شرعی اشتہار وغیرہ پر پابندی عائد کرنا آرٹیکل لکھنے والے کی بھی ذمہ داری ہے ؛ اس لیے  اس صورت میں ایسی ویب سائٹ کے لیے آرٹیکل لکھ کر اجرت حاصل کرنا جائز  نہیں ہو گا۔

قرآن کریم میں ہے :

"{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ} ."[المائدة: 2]

ترجمہ:" اور ایک دوسرے کی نیک کام اور پرہیزگاری میں مدد کیا کرو اور گناہ اور زیادتی پر مدد نہ کیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو۔ بیشک اللہ کا سخت عذاب ہے۔ "

 فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع علي تحريم تصوير الحيوان؛ و قال: وسواء لما يمتهن أو لغيره فصنعه حرام لكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله".

(ج:1،ص:647، ط: سعيد)

وفیہ ایضاً:

"وما كان سببا لمحظور فهو محظور اهـ".

(ج:6،ص:350،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101625

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں