کیا ارکانِ اسلام کی ترتیب کو آگے پیچھے کرکے لکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
ارکان اسلام (کلمہ، نماز ،زکات، روزہ اور حج) کی ترتیب کو آگے پیچھے کر کے لکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ یہ ارکان مختلف روایات میں مختلف ترتیب سے مذکور ہیں۔
صحيح البخاري (1/ 11):
"حدثنا عبيد الله بن موسى، قال: أخبرنا حنظلة بن أبي سفيان، عن عكرمة بن خالد، عن ابن عمر، رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "بني الإسلام على خمس: شهادة أن لا إله إلا الله وأنّ محمَّدًا رسول الله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة، والحج، وصوم رمضان".
ترجمہ: عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے: (1) اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، (2) نماز قائم کرنا، (3) زکات ادا کرنا، (4)حج کرنا اور (5) رمضان کے روزے رکھنا۔
صحيح مسلم (1/ 37):
" ... فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الإسلام أن تشهد أن لا إله إلا الله وأنّ محمَّدًا رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتصوم رمضان، وتحج البيت إن استطعت إليه سبيلًا»".
ترجمہ: ۔۔۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تم اس بات کی گواہی دو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اور نماز قائم کرو، اور زکات ادا کرو، اور رمضان کے روزے رکھو، اور بیت اللہ کا حج کرو اگر اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہو۔ فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144107200931
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن