بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ارحا ثوبان نام رکھنا


سوال

ارحا ثوبان نام رکھیں تو اس کا کیا مطلب ہے؟

جواب

"  اَرحاء"  ،الف پر زبر کے ساتھ  یہ عربی زبان کا لفظ ہے،  " رَحیٰ"كي جمع   ہے، جس کے معنی چکی اور داڑھ کے ہیں، نیز اس کے اندر کسی چیز کو گھمانے کا معنی بھی ہے،  نام رکھنے کے لیے لفظ مناسب نہیں، جب کہ "ثوبان" نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے  آزاد کردہ غلام  کا نام تھا اور ان کے علاوہ بھی متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اس نام سے گزرے ہیں،عربی زبان میں  "ث- و-ب"  کا مادہ لوٹنے اور واپس آنے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے، اس اعتبار سے ثوبان کا معنی ہے لوٹنے والا، واپس آنے والا، اللہ کی طرف رجوع کرنے والا،لہذا  صرف  ثوبان نام رکھنا درست  اور باعثِ برکت ہے۔

اچھے ناموں کے سلسے میں جامعہ کی ویب سائٹ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے:اسلامی نام

المغرب فی ترتیب المعرب میں ہے:

"(ر ح ي) : (الرحى) مؤنث تثنيتها ‌رحيان ‌والجمع ‌أرحاء وأرح وأنكر أبو حاتم الأرحية وقوله خلا الرحى أي وضع الرحى ويستعار الأرحاء للأضراس وهي اثنا عشر."

(باب الراء المهملة،الراء مع الحاء المهملة،ص186،ط:دار الكتاب العربي)

الاصابہ فی تمییز الصحابہ میں ہے:

"ثوبان مولى رسول اللَّه صلّى اللَّه عليه وسلم، صحابيّ مشهور...

ثوبان الأنصاري، جد محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان...

ثوبان- جد عمر بن الحكم بن ثوبان. ذكره ابن أبي عاصم...

ثوبان العنسيّ، جدّ عبد الرحمن بن ثابت بن ثوبان..."

 

(‌‌‌‌حرف الثاء المثلثة، القسم الأول، الثاء بعدها الواوج1،ص529-527، ط: دار الكتب العلمية)

تاج العروس میں ہے:

"(ثَابَ) الرَّجُلُ يَثُوبُ {ثَوْباً} وثَوَبَاناً: رجع بعد ذهابه، ويقال: ثاب فلان إلى الله وتاب، بالثاء والتاء، أي عاد ورجع إلى طاعته، وكذلك أثاب بمعناه، ورجل تواب أواب {ثواب منيب بمعنى واحد، وثاب الناس اجتمعوا وجاءوا...{وثوبان} وثويبة، فالمسمى {بثوبان في الصحابة رجلان: ‌ثوبان بن بجدد مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم وثوبان أبو عبد الرحمن الأنصاري، حديثه في إنشاد الضالة".

(‌‌ثوب، ج2،ص103، ط: دار الهداية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100187

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں