بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عریشہ نام رکھنے کے بعد کیا اب تبدیل کریں؟


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام "عریشہ"  رکھا ہے،  ایک مفتی صاحب سے اس کے معنی پو چھے تھے انہوں نے سا ئبان بتایا تھا،  کیا صحیح ہے یا تبدیل کر دیں؟ یاد رہے کہ اب بچی بڑی ہو گئی ہے!

جواب

اس کا درست تلفظ ''عریشہ''ہے جس  کے معنی ''کجاوے'' یعنی اونٹ پر رکھنے کی پالکی کے آتے ہیں۔

'' عَرِيشَة : (معجم الغني) جمع: عَرَائِشُ. -حَمَلُوهَا وَسَطَ العَرِيشَةِ : الْهَوْدَج''.

اس کے حروف اصلیہ '' ع ر ش'' ہیں، اسی سے ''عرش'' بھی ہے، جس کے مختلف نسبتوں کے لحاظ سے معانی بدلتے رہتے  ہیں۔ بہرحال  مذکورہ  نام کے بعض معانی نام رکھنے کے لیے مناسب اور بعض مناسب نہیں ہیں، اس  لیے  بہتر ہے  کہ یہ نام نہ رکھا جائے، صحابیات رضی اللہ عنہن یا امت کی گزری ہوئی نیک خواتین کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔

نام  تبدیل کرنے میں  زیادہ حرج ہو تو صحیح معنی کی نسبت سے یہ نام بر قرار رکھنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201276

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں