بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

عربی میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر چند مفید و مستند کتب کے نام


سوال

عربی میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر مفید و مستند کتب کے نام مطلوب ہیں!

جواب

1:السیرة النبویة:

"  دو جلدوں میں چار حصوں پر مشتمل  عبدالملک بن ہشام الحمیری (المتوفی:833 ھ) کی ہے، جو ابن اسحاقؒ کی المغازی والسیر کی ترتیب سے لکھی گئی ہے."

2:الشفاء بتعریف حقوق المصطفى:

"ایک جلد پر مشتمل  ابوالفضل قاضی عیاض مالکیؒ (المتوفی:544 ھ) کی ایسی بےنظیر کتاب ہے جو بے تحاشا فوائد کی حامل ہونے کے ساتھ ساتھ   مختلف بیماریوں سے شفا  کے  لیے بھی مجرب  ہے،اس کے ساتھ  اسی کی شرح "شرح الشفا" کے نام سے  ملاعلی قاری رحمہ اللہ کی ہے ،جو دو جلدوں پر مشتمل ہے۔"

3: المواهب اللدنیة  بالمنح المحمدیة:

"چار جلدوں پر مشتمل احمد بن محمد شہاب الدین القسطلانیؒ (المتوفی:932 ھ) کی سیرت نبوی سے متعلق وافر معلومات کا خزانہ ہے۔"

4: زاد المعاد في هدي خیرالعباد

چھ جلدوں پر مشتمل محمد بن ابی بکر المعروف بابن قیم الجوزیۃ  (المتوفی:751 ھ) کی سیرت کے موضوع پر مشہور کتاب ہے، کتب سیرت میں زادالمعاد کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ اس کتاب میں صرف حالات اور واقعات کو بیان کرنے پر اکتفا نہیں کیا گیا ہے،  بلکہ یہ بات بھی واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہےکہ آپ ﷺ  کے فلاں قول وعمل سے کون  سا حکم مستنبط ہے ۔"

5:.الخميس في أحوال أنفس نفيس:

"یہ کتاب دوجلدوں پر مشتمل ہے  جو قاضي حسين بن محمد الديار بكری رحمہ اللہ( المتوفی :966 ھ) کی ہے  ،یہ کتاب مقدمہ تین ارکان اور خاتمہ پر مشتمل ہے، ارکان میں سے  پہلے  رکن میں نبی کریم ﷺ کی  ولادت سے لے کر وقت نبوت (40 سال ) تک سیرت کو بیان کیا ہے،دوسرے رکن میں ابتدائے نبوت سے لے کرابتدائے  ہجرت تک ،اور تیسرے رکن میں ابتدائے ہجرت سے لے کر وفات تک سیرت کو بڑے جامع انداز میں بیان کیاہے، خاتمہ  دوفصل پر مشتمل ہے،پہلی  فصل میں متفرقات کا بیان ہےوہ بھی سیرت ہی کے متعلق ہیں ،دوسری فصل میں خلفائےراشدین ،خلفائے بنوامیہ اور بنو عباس کی سیرت کو بیان کیاہے۔"

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144601101611

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں