بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عرفات میں جمعہ کی نماز کا حکم


سوال

اس سال سعودیہ عربیہ میں یوم عرفہ جمعہ کے دن ہے، تو کیا حاجی صاحبان نماز جمعہ اداکریں گے یا ظہر ؟خصوصاً جو حاجی صاحبان مسافر نہیں ہیں،  ان کے  لیے کیا حکم ہے؟ 

جواب

حاجی صاحبان مقیم ہوں یا مسافر،وہ میدان عرفات میں  جمعہ کی نماز فرض نہیں پڑھیں گے، بلکہ  وہ ظہر کی نماز ہی  پڑھیں گے؛ کیونکہ جمعہ  کی صحیح ہونے کے لئے شہر ہونا یا مضافات شہر ہونا  شرط  ہے، اور عرفات میں یہ شرط نہیں پائی جا رہی ہے۔

"ولا جمعة بعرفات اتفاقا، كذا في الكافي".

       (الفتاوى الهندية: كتاب الصلاة، الباب السادس عشر في صلاة الجمعة (1/ 145)، ط. رشيديه)

"(قال) ولا جمعة بعرفة يعني إذا كان الناس يوم الجمعة بعرفات لا يصلون الجمعة بها؛ لأن المصر من شرائط الجمعة وعرفات ليست في حكم المصر إذ ليس لها أبنية إنما هي فضاء، وليست من فناء مكة؛ لأنها من الحلّ".

(المبسوط للسرخسي: كتاب المناسك، باب الخروج من منى (4/ 55)، ط. دار المعرفة - بيروت، تاريخ النشر: 1414هـ = 1993م)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144312100032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں