بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اقصی نام رکھنے کا حکم


سوال

 میں اپنی بیٹی کا نام اقصی رکھنا چاہتا ہوں، کیا یہ نام رکھنا صحیح ہے؟

جواب

’’اقصیٰ‘‘ کے معنی بعد ، دوری اور انتہا کے  ہیں، یہ نام رکھنے کی گنجائش ہے۔

تاج العروس میں ہے:

’’ وَهُوَ بالمَكانِ {الأقْصَى: أَي الأبْعَدُ. ويُرَدُّ عَلَيْهِ} أَقْصاهُم: أَي أَبْعَدُهم. والمَسْجِدُ {الأقْصَى: مَسْجِدُ ببيتِ المَقْدسِ، يُكْتَبُ بالألِفِ.‘‘

(قصو ، ج: 39، ص: 309، ط: دار الهداية)

لسان العرب میں ہے:

’’ قصا: قَصا عَنْهُ قَصْواً وقُصُوًّا وقَصاً وقَصاء وقَصِيَ: بَعُدَ. وقَصا المَكانُ يَقْصُو قُصُوّاً: بَعُدَ. والقَصِيُّ والقَاصِي: الْبَعِيدُ.‘‘

(فصل القاف ، ج: 15، ص: 183، ط: دار صادر۔بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102012

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں