کوئی وظیفہ بتادیں جس کی وجہ سے مجھے نیک اعمال کرنے میں آسانی ہو ؟ لبرل گھرانے سے تعلق کی وجہ سے گھر والے مجھے ضروری اعمال نماز وغیرہ سے روکتے ہیں ۔
واضح ہو کہ یہ دنیا امتحان گاہ ہے اور اس دنیا میں دین کے مطابق زندگی گزارنے میں رکاوٹیں آنے پر اللہ کی طرف رجوع بڑھا دینا چاہیے، نیز اللہ سے اپنی عاجزی اور کمزوری کا اظہار کرتے ہوئے عافیت کی دعا بھی مانگنی چاہیے اور دین پر چلنے کی استقامت بھی مانگنی چاہیے۔ ایک دعا جو نبی کریم ﷺ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو سکھایا کرتے تھے، یہ ہے :
«اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الثَّبَاتَ فِي الأَمْرِ، وَأَسْأَلُكَ عَزِيمَةَ الرُّشْدِ، وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ، وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ لِسَانًا صَادِقًا، وَقَلْبًا سَلِيمًا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ، وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ، وَأَسْتَغْفِرُكَ مِمَّا تَعْلَمُ إِنَّكَ أَنْتَ عَلَّامُ الغُيُوبِ»
تاہم اس کے ساتھ ایسے علماء و صلحاء سے تعلق رکھنا بھی ضروری ہے جو دین پر چلنے میں معاون بنیں، لہذا اس کی بھی کوشش کریں۔
سنن الترمذي ت شاكر (5 / 476):
"عن رجل من بني حنظلة، قال: صحبت شداد بن أوس في سفر، فقال: ألا أعلمك ما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمنا أن نقول: «اللهم إني أسألك الثبات في الأمر، وأسألك عزيمة الرشد، وأسألك شكر نعمتك، وحسن عبادتك، وأسألك لسانا صادقا، وقلبا سليما، وأعوذ بك من شر ما تعلم، وأسألك من خير ما تعلم، وأستغفرك مما تعلم إنك أنت علام الغيوب».
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144202200489
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن