بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عقیقہ کا گوشت والدین کھاسکتے ہیں؟


سوال

لوگ کہتے هیں که: عقیقہ کا گوشت والدین نہیں کھا سکتے، شرعی طور پر درست بات کیا ہے؟

جواب

      عقیقہ کا گوشت   والدين کے لیے   کھانا جائز ہے، عقیقے کے گوشت کا وہی حکم ہے جو قربانی کے گوشت کا حکم ہے،  والدین خود بھی کھاسکتے ہیں، اور دوسروں کو ہدیہ بھی کرسکتے ہیں اور کھلاسکتے ہیں۔لوگوں کا یہ خیال کہ: "عقیقہ کا گوشت والدین نہیں کھا سکتے "غلط ہے۔

اعلاء السنن میں ہے:

"یصنع بالعقیقة مایصنع بالأضحیة ... وفي قوله: "یأکل أهل العقیقة ویهدونها" دلیل علی بطلان ما اشتهر علی الألسن: أن أصول المولود لایأکلون منها؛ فإن أهل العقیقة هم الأبوان أولًا ثم سائر أهل البیت".

(إعلاء السنن، باب أفضلية ذبح الشاة في العقيقة، قبیل باب ما یقول الذابح عند الذبح، (17/ 127) ط: إدارة القرآن، كراتشي، الطبعة الثالثة: 1415ه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202200895

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں