لوگ کہتے هیں که: عقیقہ کا گوشت والدین نہیں کھا سکتے، شرعی طور پر درست بات کیا ہے؟
عقیقہ کا گوشت والدين کے لیے کھانا جائز ہے، عقیقے کے گوشت کا وہی حکم ہے جو قربانی کے گوشت کا حکم ہے، والدین خود بھی کھاسکتے ہیں، اور دوسروں کو ہدیہ بھی کرسکتے ہیں اور کھلاسکتے ہیں۔لوگوں کا یہ خیال کہ: "عقیقہ کا گوشت والدین نہیں کھا سکتے "غلط ہے۔
اعلاء السنن میں ہے:
"یصنع بالعقیقة مایصنع بالأضحیة ... وفي قوله: "یأکل أهل العقیقة ویهدونها" دلیل علی بطلان ما اشتهر علی الألسن: أن أصول المولود لایأکلون منها؛ فإن أهل العقیقة هم الأبوان أولًا ثم سائر أهل البیت".
(إعلاء السنن، باب أفضلية ذبح الشاة في العقيقة، قبیل باب ما یقول الذابح عند الذبح، (17/ 127) ط: إدارة القرآن، كراتشي، الطبعة الثالثة: 1415ه)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144202200895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن