بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کرنے کے لیے نام رکھنا ضروری نہیں


سوال

میرے بھائی کے بیٹے کا عقیقہ ہوا،لیکن اس کا نام نہیں رکھا گیا۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا بغیر نام رکھے عقیقہ ہو سکتا ہے؟ یا پھر عقیقہ کرنے کے لیے نام رکھنا ضروری ہے؟

جواب

عقیقہ کرنے کے لیے نام رکھنا ضروری نہیں،بغیر نام رکھے بھی عقیقہ ہوسکتا ہے،البتہ ساتویں دن کے اعمال میں سے یہ بھی مستحب بچے کا نام رکھا جائے۔

رد المحتار میں ہے:

"‌يستحب ‌لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضة أو ذهبا ثم يعق عند الحلق عقيقة."

(كتاب الحظر والإباحة، ج:6، ص:336، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308100637

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں