بچے کی پیدائش کے ساتویں دن بچے کے بال کٹوائے تھے. بالوں کا وزن کروانے کے لیے بال جیب میں رکھے لیکن غلطی سے وہ بال وزن کروائے بغیر جیب سے کہیں گر گئے. اب اس صورت حال میں کیا کیا جائے۔
واضح رہے کہ نوزائیدہ بچے کے بال مونڈ کر اس کے وزن کے اندازے سے سونا چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کرنا مستحب ہے اور عام طور پر بچے کے بالوں کا وزن ایک درہم ہوتا ہے جو کہ گرام کے حساب سے 3.061 گرام ہوتا ہے لہذا صورت مسئولہ میں بال وزن کرنے سے پہلے گر گئے ہیں تو اندازہ کر کے اس کے مطابق سونا ، چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کردے۔
سنن ترمذی میں ہے:
"عن علي بن الحسين، عن علي بن أبي طالب قال: عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسن بشاة، وقال: «يا فاطمة، احلقي رأسه، وتصدقي بزنة شعره فضة»، قال: فوزنته فكان وزنه درهما أو بعض درهم."
(ابواب الأضاحی , باب العقیقة بشاۃ جلد 4 ص: 99 ط: شرکة مکتبة و مطبعة مصطفي البابي الحلبي ۔ مصر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411101642
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن