بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کرنے کاحکم


سوال

تین بیٹیوں کے بعد میرا ایک بیٹا ہے۔ جب بچہ رحم میں آتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اگر لڑکا ہوا تو ہم دو بکریوں سے عقیقہ کریں گے۔ بعد میں میرا ایک بیٹا ہوا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا میری بات نذر ہو جائے گی؟ اور کیا دو بکریوں کا عقیقہ واجب ہوگا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  سائل  نے یہ کہا کہ اگر میرا بیٹا ہو تو ہم دو بکریوں سے عقیقہ کریں گے تو اس صورت میں  سائل  پر نذر کا پورا کرنا   لازم ہے ،لہذا بیٹے کے پیدا ہو نے کے بعد دو بکریوں  کا عقیقہ کرنا ضروری ہے ۔

فتاویٰ شامی میں ہے :

"ومن ‌نذر ‌نذرا ‌مطلقا أو معلقا بشرط وكان من جنسه واجب۔۔أي غير معلق بشرط مثل لله علي صوم سنة فتح".

(کتاب الایمان،735/3،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144412100065

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں