بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عقیقہ کے جانور کے لیے قربانی کے جانور والی عمر ہونا لازم ہے


سوال

قربانی کے جانوروں کی جو عمریں متعین ہیں، تو آیا عقیقہ میں بھی وہی عمریں ہونا لازمی ہے جانوروں کی؟

جواب

عقیقہ کے جانور کی بھی وہی شرائط ہیں جو قربانی کے جانور کی ہیں، لہٰذا عمر کے اعتبار سے بھی قربانی کے جانور کی شرط ملحوظ رکھنا ضروری ہے، یعنی بکری، بکرے، دنبہ اور بھیڑ کے لیے کم از کم ایک سال کی عمر کا ہونا ضروری ہے۔  البتہ اگر دنبہ، بھیڑ پورے سال کا نہ ہو، لیکن اتنا توانا اور صحت مند ہو کہ سال بھر کے دنبہ اور بھیڑوں کے ساتھ کھڑا کیا جائے تو یہ ان سے چھوٹا نظر نہ آئے تو اس کی قربانی بھی عقیقہ کے لیے جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

         "ثم یعق عند الحلق عقیقة ... وهي شاة تصلح للأضحیة."

(الدر المختار مع شرحہ رد المحتار، ج:۶، ص:۳۳۶، ط:سعید)                              

فقط واللہ اعلم                             


فتوی نمبر : 144204200349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں