قربانی کے جانوروں کی جو عمریں متعین ہیں، تو آیا عقیقہ میں بھی وہی عمریں ہونا لازمی ہے جانوروں کی؟
عقیقہ کے جانور کی بھی وہی شرائط ہیں جو قربانی کے جانور کی ہیں، لہٰذا عمر کے اعتبار سے بھی قربانی کے جانور کی شرط ملحوظ رکھنا ضروری ہے، یعنی بکری، بکرے، دنبہ اور بھیڑ کے لیے کم از کم ایک سال کی عمر کا ہونا ضروری ہے۔ البتہ اگر دنبہ، بھیڑ پورے سال کا نہ ہو، لیکن اتنا توانا اور صحت مند ہو کہ سال بھر کے دنبہ اور بھیڑوں کے ساتھ کھڑا کیا جائے تو یہ ان سے چھوٹا نظر نہ آئے تو اس کی قربانی بھی عقیقہ کے لیے جائز ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"ثم یعق عند الحلق عقیقة ... وهي شاة تصلح للأضحیة."
(الدر المختار مع شرحہ رد المحتار، ج:۶، ص:۳۳۶، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200349
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن