میرا تعلق عقیدہ حیات النبی سے ہے اور میرے کچھ اساتذہ مماتی ہیں وہ مجھے مماتی بننے کا کہتے ہیں اور میں اپنی مسجد میں حیاتی مولویوں کو بیان کیلئے لاتا ہوں تو کہتے ہیں کہ ہم تم کو عاق کر دیں گے اور پھر تمہارے پیچھے نماز بھی نہیں ہوگی۔ کیا یہ بات ٹھیک ہے اور مجھے کیا کرنا چاھیے؟
تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنھم، تابعین، تبع تابعین رحمھم اللہ اور تمام امت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور تمام انبیاء کرام علیہم السلام اپنی قبروں میں جسد مبارک کے ساتھ زندہ ہیں، ان کو وہاں ان کے رب کی طرف سے رزق دیا جاتا ہے اور ان کے جسموں کو قبر کی مٹی نہیں کھا سکتی، اسی لیے ان کی نہ میراث تقسیم ہوتی ہے ، نہ ان کی ازواج مطہرات سے بعد میں کوئی نکاح کرسکتا ہے ، اس مسئلہ میں معتزلہ کے علاوہ کسی کا اختلاف نہیں۔
غلط عقیدے کی خاطر کسی بات کو خاطر میں نہ لانا ہی عقیدے کی پختگی کی علامت ہے۔لہذا بجائے اس موضوع کو بحث میں لایا جائے جس سے علاقے میں کشیدگی بڑھے، آپ اپنا عقیدہ صحیح رکھیں اور دوسروں کو بھی تلقین کریں، لیکن جھگڑے کی صورت پیدا نہ ہونے دیں، اور عام اصلاحی موضوعات پر درست عقیدے والے علماء کرام ہی سے بیانات کروائیں۔ان کے عاق کرنے میں کوئی حقیقت و نقصان نہیں ہوگا، آپ کے پیچھے نماز پڑھنا صحیح ہی رہے گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200439
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن