نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے طلاق ہوجائےتو کیا ساس سے نکاح ہوسکتا ہے؟
عقدِ نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے طلاق ہوجائے تو ساس کے ساتھ نکاح کرنا جائز نہیں؛ عقد کے ساتھ ہی لڑکی کی ماں لڑکی کے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"أما أمها فحرمت عليه بمجرد العقد، ط."
(كتاب النكاح، فصل في المحرمات 3/ 35، ط. سعيد)
المبسوط للسرخسی میں ہے:
"والثالث: أم المرأة، فإن من تزوج امرأة حرمت عليه أمها، ثبت بقوله تعالى {وأمهات نسائكم}، وهذه الحرمة تثبت بنفس العقد عندنا."
(كتاب النكاح 4/ 199، ط.دار المعرفة - بيروت، الطبعة: 1414هـ = 1993م)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310101277
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن