بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر کسی عمل کے محض اپنے پاسپورٹ پر اکاؤنٹ بننے کی اجرت لینے کا حکم


سوال

 عرب ممالک میں ایک کاروباری جس کے پاس رقم زیادہ ہو تو وہ اپنے اکاؤنٹ میں اتنی زیادہ رقم پاکستان نہیں لا سکتے ہیں تو وہ یہ طریقہ کرتے ہیں کہ جو لوگ پاکستان آتے ہیں ان کے پاسپورٹ پر اکاؤنٹ بناتے ہیں اور ان کے اکاؤنٹ میں اپنی رقم ٹرانسفر کردیتے ہیں اور پاسپورٹ والے کے ساتھ اجرت متعین کردیتے ہیں، اور پاکستان میں داخل ہونے پر وہ رقم پاسپورٹ والے کے اکاؤنٹ میں آتے ہیں اور جس بندے کے پاسپورٹ پر اکاؤنٹ بنایا ہو وہ دوسرا بندہ اس کے اکاؤنٹ سے رقم نکال دیتا ہے، اور پاسپورٹ والے کو وہ متعین اجردیتے ہیں تو کیا پاسپورٹ والے کے لیے یہ متعین رقم (یعنی اجرت) لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ جس شخص کے پاسپورٹ پر اکاؤنٹ بناکر رقم منتقل کی جاتی ہے جب کہ اس شخص (یعنی پاسپورٹ کے مالک) کا ذاتی طور پر کوئی عمل نہیں ہوتا، تو ایسے پاسپورٹ کے مالک کے لیے  محض اپنے پاسپورٹ پر اکاؤنٹ بننے اور اس کے ذریعے رقم منتقل ہونے کی اجرت لینا جائز نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(أما تفسيرها شرعًا) فهي عقد على المنافع بعوض، كذا في الهداية."

(كتاب الإجارة، ج:4، ص:409، ط: مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144205200199

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں