بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کرنے کا حکم


سوال

کیا اپنی پسند کی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح ہے کہ  نکاح ایک بہت بڑی نعمت ہے اور اس نعمت کی قدر دانی یہ ہے کہ دین دار، نیک اور صالحہ  لڑکی سے شادی کرنی   چاہیے ، اگر آپ کی پسند کی لڑکی نیک اور صالحہ ہے اور دیندار گھرانہ سے تعلق رکھتی ہے تو اپنے والدین کے ذریعہ اس سے نکاح کرنا درست ہو گا۔

حدیث شریف میں  ہے:

"کسی عورت سے نکاح کرنے کے بارے میں چار  چیزوں کو ملحوظ رکھا جاتاہے، اول اس کا مالدار ہونا، دوم اس کا حسب ونسب والی ہونا، سوم اس کا حسین وجمیل ہونا ، اور چارم اس کا دیندار ہونا ، لہذا دیندار عورت کو اپنا مطلوب قرار دو، اور خاک آلود ہوں تیرے دونوں ہاتھ"(مظاہر حق)

دوسری حدیث میں ہے:

"پوری دنیا ایک متاع ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک بخت عورت ہے۔"(مظاہر حق)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تنكح المرأة لأربع: لمالها، ولحسبها، ولجمالها، ولدينها، ‌فاظفر بذات الدين تربت يداك"

عن عبد اللہ بن عمرو قال: قال رسول اللہ صلی اللہ عليه وسلم:"الدنيا كلها متاع وخير متاع الدنيا المرأة الصالحة."

[كتاب النكاح، ج:2 ، ص: 3، ط: المكتبة البشري]

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308101469

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں