اگر کوئی کسی کو پیسے دے کر کہےکہہ کہ ان سے اپنے لیے کپڑے خریدلیں تو کیا وہ اس سے اپنے لیےکتابیں خرید سکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کسی کو کپڑے خریدنے کے لیے پیسےدیئے تو وہ پیسے اس کی ملکیت ہیں وہ اس سے جو چاہے خرید سکتا ہے، اگرکتابیں خریدنا چاہے تو یہ بھی جائز ہے، البتہ اس کے مشورے کے مطابق عمل کرنا بہتر ہے۔
درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام میں ہے:
"كل يتصرف في ملكه المستقل كيفما شاء أي أنه يتصرف كما يريد باختياره أي لا يجوز منعه من التصرف من قبل أي أحد هذا إذا لم يكن في ذلك ضرر فاحش للغير."
[الكتاب العاشر: الشركات، ج: ۳، صفحہ: ۲۰۱، ط: دار الجيل]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507101734
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن