بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رقم دے کر کپڑے خریدنے کا کہا تو اس رقم سے کتابیں خریدنے کا حکم


سوال

اگر کوئی کسی کو پیسے دے کر کہےکہہ کہ ان سے اپنے لیے کپڑے خریدلیں تو کیا وہ اس سے اپنے  لیےکتابیں خرید سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کسی کو کپڑے خریدنے کے لیے پیسےدیئے تو   وہ پیسے اس کی ملکیت ہیں وہ اس سے جو چاہے خرید سکتا ہے، اگرکتابیں خریدنا چاہے تو یہ بھی جائز ہے، البتہ اس کے مشورے کے مطابق عمل کرنا بہتر ہے۔

درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام میں ہے:

"‌كل ‌يتصرف ‌في ‌ملكه المستقل كيفما شاء أي أنه يتصرف كما يريد باختياره أي لا يجوز منعه من التصرف من قبل أي أحد هذا إذا لم يكن في ذلك ضرر فاحش للغير."

[الكتاب العاشر: الشركات، ج: ۳، صفحہ: ۲۰۱، ط: دار الجيل]

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101734

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں