بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی جائیداد کی ملکیت میں احتیاط


سوال

میں نے ذاتی رقم سے ایک گھر خریدا ، جس کا کرایہ میں والدہ کی کفالت کے لیے دیتا ہوں، والدہ نے بھی یہ اقرار نامہ  بنوایا کہ گھر  اسی بیٹے کی ملکیت ہے ،تاکہ کوئی دوسرا وارث اس میں دعوی نہ کرے، اقرار نامہ منسلک ہے، فتوی کی صورت میں تائید چاہیے !

جواب

سائل کے  بیان  اور سائل کی والدہ کے اقرار نامہ سے واضح ہے کہ  مذکورہ گھر سائل کی ملکیت ہے،  والدہ کی ملکیت نہیں ہے، لہذا اس  گھر میں والدہ کے انتقال کی صورت میں والدہ کے شرعی ورثاء میں سے کسی کا کوئی حق وحصہ نہیں ہوگا۔

 الفتاوى الهندية  میں ہے:

"و أما حكمه فثبوت الملك في المبيع للمشتري و في الثمن للبائع إذا كان البيع باتًّا و إن كان موقوفًا فثبوت الملك فيهما عند الإجازة، كذا في محيط السرخسي."

(فتاوی ہندیہ  ، 3/3، ط:المطبعۃ الکبری، کتاب البیوع ، الباب  الاول فی  تعریف البیع وحکمہ) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100688

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں