اگر گھر کے کسی فرد پر قربانی واجب ہے تووہ اپنا نام نہ دے کر گھر کے دوسرے فرد کا نام ڈال سکتا ہے؟
جس شخص پر قربانی واجب ہو اس پر اپنی طرف سے قربانی کرنا لازم ہے، اگر وہ اپنی قربانی کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کے کسی اور فرد کی طرف سے قربانی کرتا ہے تو یہ درست ہے۔ لیکن اگر اپنی قربانی چھوڑ کر دوسرے کی طرف سے قربانی کی نیت کی تو اپنے ذمے واجب قربانی ترک کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہوگا۔
نیز جس کی طرف سے قربانی کی نیت کی اگر اسے قربانی سے پہلے بتاکر اس سے اجازت نہیں لی تو اس کی قربانی بھی ادا نہیں ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 335):
" قال ابن الفضل: ينبغي أن يوكل كل واحد أصحابه بالذبح؛ حتى لو ذبح شاة نفسه جاز، ولو ذبح عن غيره بأمره جاز أيضا اهـ شارح". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112200311
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن