کیا کسی کو اپنے کوئی چیز بیچنے کےلیے ای میل کرنا یا میسج کرنا جائز ہے جب کہ ممکن ہے کہ ہزاروں اس قسم کے لوگ اس کو میسج یا ای میل کریں گے جس سے وہ تنگ ہوگا اور اس کو برا لگے گا۔ کمپنیوں کے پاس ایسے لاکھوں نمبرز ہوتے ہیں اور وہ ان کو ان کی اجازت کے بغیر رابطہ کرتے ہیں ۔ کیا یہ جائز ہے یورپ میں قانونا یہ منع بھی ہے۔
واضح رہے کہ کسی کو میسج یا ای میل کرنے میں عرفا کوئی مضائقہ نہیں ہے البتہ اگر کوئی منع کردے کہ مجھے میسج یا ای میل نہ کریں تو اس کے بعد میسج یا ای میل کرنادرست نہیں ہے لہذا صورت مسئولہ اگر کمپنی کسی کو منع کرنے کے باوجود میسج یا ای میل کرتی ہے تو کمپنی اس کا اس طرح کرنا درست نہیں ہے۔
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101585
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن