بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی بچی کا نام حمنہ رکھنا


سوال

کیا میں اپنی بچی کا نام حمنہ رکھ سکتاہوں؟

جواب

"حمنہ "  حا  کے  زبر ، اور میم کے سکون کے ساتھ ہے،  "حمنہ"  اچھا نام ہے، امّ المومنین حضرت زینب بنتِ جحش رضی اللہ عنہا کی بہن،  حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سالی کا نام تھا، لہذا "حمنہ " نام رکھنا درست ہے۔

الإصابة في تمييز الصحابةمیں ہے:

"‌حمنة ‌بنت ‌جحش الأسدية:أخت أم المؤمنين زينب وإخوتها ،تقدم نسبها في عبد الله بن جحش، وكانت زوج مصعب بن عمير، فقتل عنها يوم أحد، فتزوجها طلحة بن عبيد الله فولدت له محمدا وعمران. وأمهما وأم أختها زينب أميمة بنت عبد المطلب. قال أبو عمر: كانت من المبايعات، وشهدت أحدا، فكانت تسقي العطشى، وتحمل الجرحى، وتداويهم، وكانت تستحاض، كما أخرجه أبو داود والترمذي."

[حمنة بنت جحش، ج:8، ص:88، ط:دار الكتب العلمية]

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405100086

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں