کیا ماں اپنی بیٹی کو اپنے شوہر سے بات نہ کرنے دے اور اس کی کوئی خاص وجہ بھی نہ ہو تو یہ کام کیسا ہے؟
کیا رخصتی سے پہلے شوہر اپنی بیوی کو برہنہ خلوت میں دیکھے تو کیا اس کا گناہ ہے؟
اور کیا اس بات سے لڑکی کی ماں اس کے شوہر کو برا بھلا کہہ سکتی ہے؟کیا وہ اس بات سے لڑکی کو مار یا گالم گلوچ کر سکتی ہے؟
صورتِ مسئو لہ میں والدہ کااپنی بیٹی کو شوہر سے بات کرنے سے منع کرنا درست نہیں ہے ، باقی ہمارے معاشرے میں رخصتی سے قبل لڑکا اور لڑکی کابند کمرے میں ملنا معیوب سمجھا جاتا ہے اس لیے اگر والدہ اپنی بیٹی کو منع کرتی ہے تو بیٹی کو والدہ کی بات کی رعایت رکھنی چاہیے ، اسی طرح رخصتی سے پہلے شوہر کا اپنی بیوی کو بر ہنہ دیکھنا جائز ہے ، لیکن رخصتی سے قبل اس طرح کے تعلقات بعض اوقات فتنے کاذریعہ بن جاتے ہیں؛ اس لیے جواز کے باوجود احتیاط بہتر ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(ومن عرسه وأمته الحلال) له وطؤها ...... (إلى فرجها) بشهوة وغيرها
(قوله ومن عرسه وأمته) فينظر الرجل منهما وبالعكس إلى جميع البدن من الفرق إلى القدم ولو عن شهوة، لأن النظر دون الوطء الحلال قهستاني".
(كتاب الحظر والإباحة ، فصل في النظر والمس ج: 6 ص: 366 ط: سعید)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144411102560
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن