بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنے صدقے کو خود استعمال کرنا


سوال

کیا اپنے کیئے ہوئے صدقے سے فائدہ اٹھانا جائز ہے؟مثلا کسی نے اپنی جان کے بدلے بکراصدقہ کیا تو کیا اس بکرے میں سے خود کھا سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ صدقہ نافلہ میں سے خود صدقہ کرنے والا اپنے استعمال میں لاسکتاہے،کسی غنی کو بھی کھلاسکتاہے، البتہ جتنا دوسروں کو دےگا وہ صدقہ ہوگا اور جو خود کھائےگا یا خود فائدہ اٹھائےگا وہ صدقہ نہیں ہوگا اور صدقہ واجبہ کو صدقہ کرنے والانہ خود استعمال کرسکتا ہے اور نہ ہی کسی غنی کو کھلاسکتاہے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں صدقہ کرنے والا اگر صدقہ نافلہ کررہاہے تو اس صدقہ کے مال میں سے خود بھی کھاسکتاہے اور اگر صدقہ واجبہ ہے تو صدقہ کرنے والا خود اس میں سے نہیں کھاسکتاہےبلکہ وہ فقراء کا حق ہے۔

سنن ترمذی میں ہے:

"عن عبد الله بن عمرو، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ‌لا ‌تحل ‌الصدقة لغني، ولا لذي مرة سوي."

(کتاب الزکوٰۃ،باب من لا تحل لہ الصدقۃ،ج:2،ص:35،الرقم:652،ط:دارالغرب الاسلامی)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"نذر أن يضحي ولم يسم شيئا، عليه شاة ولا يأكل منها، وإن أكل عليه قيمتها."

(کتاب الاضحیہ،الباب الثالث فی وقت الاضحیہ،ج:5،ص:295،ط: رشیدیہ)

البحرالرائق میں ہے:

"وقيد بالزكاة؛ ‌لأن ‌النفل يجوز للغني كما للهاشمي، وأما بقية الصدقات المفروضة والواجبة كالعشر والكفارات والنذور وصدقة الفطر فلا يجوز صرفها للغني."

(كتاب الزكوٰۃ،باب مصرف الزکوٰۃ،ج:2،ص:263،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101143

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں