مفتی حضرات اور علماء کرام کا فتووںوغیرہ میں اپنے نام کے ساتھ "عفی عنہ"لکھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟میرے ایک عزیزدوست نے اس کےمعانی یہ بتائے ہیں۔ " جس کی معافی ہوگئی ہو" اورکہاہے کہ یہ لکھنا صحیح نہیں ہے بلکہ " الراجی عفوربہ "۔کیا ہرکسی کو "عفی عنہ" لکھنے کی اجازت ہے ؟"عفی عنہ" کے معنیٰ کیا ہیں ؟ اور " عفی عنہ " کیوں لکھاجاتاہے ؟
مفتی حضرات اورعلماء کرام جو اپنے نام کے ساتھ "عفی عنہ" یا "غفرلہ" وغیرہ کلمات لکھتے ہیں یہ بطور دعا کے لکھتے ہیں اس سے مقصود انشاء ہوتی ہےنہ کہ خبر"عفی عنہ"کا معنی ہے ،اللہ پاک سے طلبِ عافیت اوردعائیہ کلمات میں اس طرح کی تعبیر استعمال ہوتی رہتی ہیں، بایں معنی یہ کلمات ہرکسی کو لکھنے کی اجازت ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200613
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن