گھرمیں بحث مباحثہ کےدوران میں نےاپنی بیوی کوکہا”تہ پہ ماطلاق یی،تہ پہ ماطلاق یی،“یعنی تم مجھ پرطلاق ہو،تم مجھے پرطلاق ہو،یہ کہنےکےبعدمیں گھرسے نکل گیا،اوراس کےبعدتقریباًدس دن بعدہم دونوں (میاں بیوی )نےشرعی تعلقات قائم کیے۔
سوال یہ ہے کہ کیاہمارانکاح برقرار ہےیانہیں؟
صورت مسئولہ میں جب شوہرنےاپنی بیوی کوپشتومیں ان الفظ کےساتھ دومرتبہ طلاق دی کہ ”تہ پہ ماطلاق یی“کہ تم مجھ پرطلاق ہوتواس سے بیوی پردوطلاقیں واقع ہوچکی ہیں،اگران دوطلاقوں سےپہلے یابعدمیں شوہرنےکوئی اورطلاق نہیں دی ہےتومیاں بیوی کےلئے رجوع کرناجائزہے،دوران عدت شوہرنےجورجوع کیاہےیہ رجوع شرعاًدرست اورجائزہے،البتہ رجوع کےبعدآئندہ کےلئے شوہرصرف ایک طلاق کامالک ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وإذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية."
(كتاب الطلاق، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة وما يتصل به، ج:1، ص:470، ط:دارالفكر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144603102444
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن