میرے ذہن میں ہمیشہ یہ خیال آتا ہے کہ اللہ کے واسطے میں اپنے آپ کو نقصان پہنچا ؤں ، اگر میں ایسا نہیں کروں گی تو اللہ مجھ سے راضی نہ ہوگا، اس لیے گھبراہٹ ہوتی ہے اور میں اپنے آپ کو نقصان سے بچانے کی کوشش میں خود کو قسم بھی دیتی ہوں، آپ بتائیں میں کیا کروں؟
صورتِ مسئولہ ميں سائلہ کو چاہیے کہ اپنا علاج کسی اچھے طبیب سے کراوائے ،نیز جب اس طرح کے وساوس آئیں تو "أَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ" اور "لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللِّٰه" کا ورد کرکے ان وساوس کو دور کرے، ایسے موقع پر اپنے آپ کو کسی کام میں مصروف کرلے، فارغ نہ بیٹھے ، تاکہ وساوس تنگ نہ کریں،یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ اپنے آپ کو نقصان پہنچانا چاہے اللہ کے واسطے ہی کیوں نہ ہو ،اللہ تعالی کی نارضگی کا سبب ہے،اللہ تعالی کی رضاکے لیےمامورات پر عمل ، منہیات سے بچا نےکےساتھ نیک کاموں پر مداومت کی جائے، ان شاء اللہ ، اللہ تعالی راضی ہوجائیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101512
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن