بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنے والدین کو صدقہ فطر دینے کا حکم


سوال

 صدقہ فطر اپنے والدین کو دے سکتےہيں یا نہیں؟

جواب

 صدقہ فطر اور دیگر صدقاتِ واجبہ یعنی زکات،  فدیہ، کفارات اپنے والدین  کو دینا جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولا) إلى (من بينهما ولاد) ...الدر...(قوله: وإلى من بينهما ولاد) أي بينه وبين المدفوع إليه؛ لأن منافع الأملاك بينهم متصلة فلا يتحقق التمليك على الكمال هداية والولاد بالكسر مصدر ولدت المرأة ولادة وولادا مغرب أي أصله وإن علا كأبويه وأجداده وجداته من قبلهما وفرعه وإن سفل."

(کتاب الزکاة ، باب مصرف الزكاة والعشر ، ج :2 ،  ص:  346  ط : دار الفکر بیروت)

فتاوى ہندیہ میں ہے:

"ولا يجوز أن يبني بالزكاة المسجد ... ولا يدفع إلى أصله، وإن علا، وفرعه، وإن سفل كذا في الكافي .... ومصرف هذه الصدقة ما هو مصرف الزكاة كذا في الخلاصة."

(كتاب الزكاة ، الباب السابع في المصارف ، ج : 1 ، ص : 188، 194 ، ط : دار الفکر بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102299

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں