بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک كا خاصہ


سوال

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک کاخاصہ کیاتھا؟

جواب

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد انگوٹھیاں تھیں،ایک انگوٹھی چاندی کی تھی جس کا نگینہ بھی چاندی کا تھا اور ایک چاندی کی تھی مگر اس کا نگینہ حبشی تھا،ایک اور حدیث میں ہے کہ اس کا نگینہ عقیق کا تھا،انگوٹھی بنانے کا بنیادی مقصدیہ تھاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اہل عجم کو اسلام کی دعوت  کے خطوط بھیجنے کا قصد فرمایا تو عجم چونکہ بغیر مہر  کے خط کو قبول نہیں کرتے تھے اس لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور اس پر محمد رسول اللہ تین سطروں میں  نقش کرایا ،محمد ایک سطر میں،رسول ایک سطر میں ،اور لفظ اللہ ایک سطر میں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  دعوت كے خطوط پر اسی نقش شدہ انگوٹھی سے مہر ثبت کرتے،اس کے علاوہ روایات سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارکہ کا کوئی خاصہ منقول نہیں ہے۔

شمائل الترمذی میں ہے:

1۔عن أنس بن مالك، أن النبي صلى الله عليه وسلم كتب إلى كسرى وقيصر والنجاشي، فقيل له: إنهم لا يقبلون كتابا إلا بخاتم فصاغ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما حلقته فضة، ونقش فيه: محمد رسول الله "

2۔عن أنس بن مالك قال: «كان خاتم رسول الله صلى الله عليه وسلم من فضة فصه منه»

3۔عن أنس بن مالك قال: «كان خاتم النبي صلى الله عليه وسلم من ورق، وكان فصه حبشيا»."

(‌‌باب ما جاء في ذكر خاتم رسول الله صلى الله عليه وسلم،ص88،ط؛المکتبۃ التجاریۃ)

الکوکب الدری علی جامع الترمذی میں ہے:

"قوله [‌وكان ‌فصه ‌حبشيًا] ولما ثبت تعدد خواتيمه صلى الله عليه وسلم لا يحتاج إلى الجواب عنه بكون الفص قد صنع على طريقة أهل الحبشة."

(ابواب اللباس،ج2،ص448،ط؛مطبعۃ ندوۃ العلماء الہند)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100596

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں