بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت سے متعلق ایک غلط خیال کی تردید


سوال

اس بارے میں ہمارا عقیدہ کیا ہونا چاہیے کہ ہمارے نبی محمد صلى الله عليه وسلم قیامت تک کے لیے تمام مخلوقات کے آخری نبی ہیں یا ہمیشہ کے لیے چاہے کہ اللہ پاک کوئی بھی مخلوق مستقبل میں پیدا فرمادے۔ کیونکہ ایک شخص اپنے بیان میں یہ فرما رہا تھا کہ ہوسکتا ہے اللہ پاک قیامت آنے کے بعد یعنی جب سب جنت یا دوزخ میں چلے جائیں گے اُس کے بعد ہوسکتا ہے کہ اللہ پاک دوبارہ ایک نیا مخلوق پیدا فرمائے اور وہاں بھی نبیوں کو بھیجے، اس بات سے ایسا گمان ہو رہا ہے جیسے ہمارے نبی قیامت تک کے لیے آخری نبی ہیں جبکہ قرآن میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ آپ صرف قیامت تک کے لیے آخری نبی ہیں۔

جواب

واضح رہے کہ عقیدہ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ کےقطعی دلائل سے ثابت ہوتاہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا عقیدہ اور آخرت سے متعلق تمام عقائد شرعی نصوص سے ثابت ہیں،جبکہ  متعلقہ شخص کے بیان سے متعلق شرعی نصوص میں کوئی صراحت نہیں ہے بلکہ اس کے بیان کے خلاف ہے،لہذااوہام اور خیالات سے عقائد کا اثبات نہیں ہوتا،بلکہ ایسے اوہام اور خیالات( جن کے متعلق نصوص وارد نہیں ہوئی ہیں)سے متعلق عقیدہ گھڑنا اور آخرت سے متعلق غیر منصوصی (باطل) خیالات لوگوں میں بیان کرکے لوگوں کو ذہنی الجہن میں ڈالنا شرعا جائز نہیں ہے،یہ گمراہی اور کفر ہے۔

عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری میں ہے:

"السادس: مما يتعلق بهذا الباب بيان أصناف الواضعين: الأول: قوم زنادقة كالمغيرة بن سعيد الكوفي، ومحمد بن سعيد المصلوب، أرادوا إيقاع الشك في قلوب الناس، فرووا: أنا خاتم النبيين ‌لا ‌نبي ‌بعدي ‌إلا ‌أن ‌يشاء ‌الله."

‌(کتاب العلم،باب إثم من كذب على النبي صلى الله عليه وسلم،ج2،ص149،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506101701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں