بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور میں غسل کے لیے کیا چیز استعمال ہوتی تھی؟


سوال

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت مبارکہ میں نہانے کےلیے کیا استعمال ہوتا تھا  چوں کہ آج کل صابن کا استعمال ہوتا ہے؟

جواب

 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دور میں غسل کے لیے صابن کی جگہ بیری اور اشنان وغیرہ  کے پتے استعمال کیے جاتے تھے۔

حدیث شریف میں ہے:

"حدثنا مسدد حدثنا يحيى بن سعيد عن هشام بن حسان قال حدثتنا حفصة عن أم عطية رضي الله عنها قالت: توفيت إحدى بنات النبي صلى الله عليه و سلم فأتانا النبي صلى الله عليه و سلم فقال ( اغسلنها بالسدر وترا ثلاثا أو خمسا أو أكثر من ذلك إن رأيتن ذلك بماء وسدر".

(صحیح البخاری،باب يلقى شعر المرأة خلفها، ج: 1، صفحہ: 425، رقم الحدیث: 1204، ط:دار ابن كثير ، اليمامة – بيروت)

وفیہ ایضاً:

"حدثنا مسدد حدثنا يحيى - يعنى ابن سعيد القطان - عن سفيان حدثنى ثابت الحداد حدثنى عدى بن دينار قال سمعت أم قيس بنت محصن تقول سألت النبى -صلى الله عليه وسلم- عن دم الحيض يكون فى الثوب قال « حكيه بضلع واغسليه بماء وسدر ».حدثنا محمد بن كثير العبدى أخبرنا سفيان حدثنا الأغر عن خليفة بن حصين عن جده قيس بن عاصم قال أتيت النبى -صلى الله عليه وسلم- أريد الإسلام فأمرنى أن أغتسل بماء وسدر".

(سنن أبي داود، باب المرأة تغسل ثوبها الذى تلبسه فى حيضها، ج: 1، صفحہ: 139 و141، رقم الحدیث: 355 و363  ط: دار الكتاب العربي  -بيروت)

المعجم الوسيط میں ہے:

"(الأشنان) شجر من الفصيلة الرمرامية ينْبت فِي الأَرْض الرملية يسْتَعْمل هُوَ أَو رماده فِي غسل الثِّيَاب وَالْأَيْدِي (مج)".

(باب الہمزہ، ج: 1، صفحۃ: 19، ط: دار الدعوة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507101458

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں