عول کسے کہتے ہیں ؟ اس لفظ کا مطلب اور تشریح کیا ہے؟
واضح رہے کہ عول علم میراث میں ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے کہ جس عدد سےتقسیم ترکہ کا مسئلہ بنایا گیا تھا ، ورثاء کے حصص اس عدد سے بڑھ جائیں ،مثلا مسئلہ 6 سے بنایا گیا مگر ورثاء کے حصص 7 یا 8 ہوگئے ،تو اس صورت میں اصل مسئلہ میں اسی قدر اضافہ کرنا عول کہلاتا ہے ،تفصیلات کے لیے مفیدالوارثین یا میراث کی دیگر کتابوں کا مطالعہ کیا جائے ۔
الدر مع الرد میں ہے :
" العول : وهو في اللغة الميل والجور ،ويستعمل بمعني الغلبة،يقال عيل صبره اي غلب ،وبمعني الرفع، يقال عال الميزان اذا رفعه، فقيل إن المعنى الاصطلاحي مأخوذ من الأول لأن المسألة مالت على أهلها بالجور حيث نقصت من فروضهم،وقيل من الثاني لأنها غلبت أهلها بإدخال الضرر عليهم.
(هو زيادة السهام) أي سهام الورثة (على مخرج الفريضة) أي مخرج السهام المفروضة الذي يقال له أصل المسألة."
(كتاب الفرائض:باب العول،ج:6،ص:786 ،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408102085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن