محرم کے سامنے اگر عورت کے سر سے دوپٹہ اٹھ جائے، کیا اس سے عورت کا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
واضح رہے کہ جن چیزوں سے وضو ٹوٹتا ہے ان کی دو قسمیں ہیں:
(۱) جو انسان کے جسم سے نکلیں (۲) جو انسان کو طاری ہوں جیسے بے ہوشی، نیند وغیرہ۔
پہلی قسم کی دو صورتیں ہیں:
(۱) جو شرمگاہ سے نکلیں، جیسے: پیشاب، پاخانہ وغیرہ (۲) جو جسم کے باقی مقامات سے نکلیں، جیسے: خون، الٹی، پیپ وغیرہ۔
اور عورت کے سر کے بالوں کا کھل جانا ان امور میں سے نہیں، لہذا اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
مختصر القدوري (ص: 11):
"و المعاني الناقضة للوضوء: كل ما خرج من السبيلين والدم والقيح والصديد إذا خرج من البدن فتجاوز إلى موضع يلحقه حكم التطهير والقيء إذا كان ملء الفم والنوم مضطجعًا أو متكئًا أو مستندًا إلى شيء لو أزيل عنه لسقط والغلبة على العقل بالإغماء والجنون والقهقهة في كل صلاة ذات ركوع وسجود."
(کتاب الطهارۃ، ط: دارالکتب العلمیة، بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205200835
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن