بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

’’عنسیہ‘‘ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم


سوال

عنسیہ نام کا کیا مطلب ہے ؟ اور لڑکی کا عنسیہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

’’عنس‘‘ یمن کے ایک قبیلہ کا نام ہے، اس اعتبار سے مذکورہ قبیلہ کی طرف منسوب مرد کو ’’عنسی‘‘ اور عورت کو ’’عنسیۃ‘‘ کہا جاتا ہے، جس طرح قبیلہ ’’قریش‘‘ کی طرف منسوب خاتون کو ’’قریشیہ‘‘ کہا جائے گا، اس اعتبار سے جس خاتون کا تعلق ’’عنس‘‘ قبیلہ سے نہ ہو اس کا نام ’’عنسیہ‘‘ رکھنا مناسب نہیں ہے، کیوں کہ یہ نام رکھنے میں ایک خلافِ واقعہ بات یا نسبت کا دعویٰ پایا جائے گا، اس  لیے بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام پر رکھا جائے۔

لسان العرب (6/ 150):

’’ وعَنْسٌ: قَبِيلَةٌ، وَقِيلَ: قَبِيلَةٌ مِنَ الْيَمَنِ؛ حَكَاهَا سِيبَوَيْهِ؛ وأَنشد:

لَا مَهْلَ حَتى تَلْحَقي بعَنْسِ، ... أَهلِ الرِّياطِ البِيضِ والقَلَنْسِ ‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200331

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں