عنسیہ نام کا کیا مطلب ہے ؟ اور لڑکی کا عنسیہ نام رکھنا کیسا ہے؟
’’عنس‘‘ یمن کے ایک قبیلہ کا نام ہے، اس اعتبار سے مذکورہ قبیلہ کی طرف منسوب مرد کو ’’عنسی‘‘ اور عورت کو ’’عنسیۃ‘‘ کہا جاتا ہے، جس طرح قبیلہ ’’قریش‘‘ کی طرف منسوب خاتون کو ’’قریشیہ‘‘ کہا جائے گا، اس اعتبار سے جس خاتون کا تعلق ’’عنس‘‘ قبیلہ سے نہ ہو اس کا نام ’’عنسیہ‘‘ رکھنا مناسب نہیں ہے، کیوں کہ یہ نام رکھنے میں ایک خلافِ واقعہ بات یا نسبت کا دعویٰ پایا جائے گا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام پر رکھا جائے۔
لسان العرب (6/ 150):
’’ وعَنْسٌ: قَبِيلَةٌ، وَقِيلَ: قَبِيلَةٌ مِنَ الْيَمَنِ؛ حَكَاهَا سِيبَوَيْهِ؛ وأَنشد:
لَا مَهْلَ حَتى تَلْحَقي بعَنْسِ، ... أَهلِ الرِّياطِ البِيضِ والقَلَنْسِ ‘‘
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200331
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن