بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لوہے یا پیتل کی انگوٹھی پہننا


سوال

لوہے یا پیتل کا رنگ پہن سکتے ہیں ؟

جواب

 مردوں  کے لیے ایک مثقال  (ساڑھے چار ماشہ یعنی 4 گرام 374 ملی گرام )سے کم وزن چاندی کی انگوٹھی  پہننا جائز ہے، چاندی کی  انگوٹھی کے علاوہ کسی قسم کی انگوٹھی  (چاہے وہ لوہے کی ہو یا پیتل کی  یا سونے کی یا کسی اور چیز کی)پہننا مردوں کے لیے جائز نہیں۔ 

عورت  ہردھات کا زیور استعمال کرسکتی ہے،  لوہے، تانبے، پیتل ، پلاسٹک اور کانچ کسی بھی دھات کا بنا ہوا کڑا استعمال کرنا درست ہے، البتہ انگوٹھی صرف سونے اور چاندی کی جائز ہے۔ 

خلاصہ یہ لوہے یا پیتل کی انگوٹھی پہننا کسی کے لیے بھی جائز نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (6 / 359) ط: سعيد:

"(ولايتختم) إلا بالفضة؛ لحصول الاستغناء بها فيحرم (بغيرها كحجر) وصحح السرخسي (وذهب وحديد وصفر) ورصاص وزجاج وغيرها؛ لما مر".

و في الرد:

"(قوله: فيحرم بغيرها إلخ)؛ لما روى الطحاوي بإسناده إلى عمران بن حصين وأبي هريرة قال: «نهى رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم عن خاتم الذهب»، وروى صاحب السنن بإسناده إلى عبد الله بن بريدة عن أبيه: «أن رجلاً جاء إلى النبي صلى الله تعالى عليه وسلم، وعليه خاتم من شبه فقال له: مالي أجد منك ريح الأصنام! فطرحه، ثم جاء وعليه خاتم من حديد فقال: مالي أجد عليك حلية أهل النار! فطرحه فقال: يا رسول الله من أي شيء أتخذه؟ قال: اتخذه من ورق ولاتتمه مثقالاً»! فعلم أن التختم بالذهب والحديد والصفر حرام، فألحق اليشب بذلك؛ لأنه قد يتخذ منه الأصنام، فأشبه الشبه الذي هو منصوص معلوم بالنص، إتقاني. والشبه محركًا: النحاس الأصفر، قاموس. وفي الجوهرة: والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء".

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144210201300

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں