بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انڈے کا چھلکا پاک ہے


سوال

1۔ محترم مفتی صاحب!اگر انڈہ توڑتے وقت اس کا چھلکا برتن کے اندر گر جائے (جس میں انڈہ توڑا گیا ہے) تو کیا وہ انڈہ قابل استعمال ہے یا نہیں؟

2۔انڈے پر ظاہری نجاست نہ ہو یا نجاست نظر آ رہی ہو، دونوں صورتوں میں حکم بتا دیں۔

3۔یہ بھی بتا دیں کہ  انڈے کو دھو کر استعمال کرنا چاہیے یا بغیر دھوئے بھی استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب

1۔انڈے پر اگر ظاہری نجاست   نہ ہو تو   اس کا چھلکاپاک ہے،پاک چھلکا اگر  برتن میں گر جائے تو اس سے  برتن میں موجود چیز ناپاک نہیں ہوگی،بلکہ  بدستور پاک  رہے گی، اسے  استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

2۔اگر انڈے پر ظاہری نجاست مثلاً خون یا بیٹ  وغیرہ لگی ہو  تو انڈے کی بیرونی سطح ناپاک ہے،ناپاک چھلکا برتن میں گرجانےسے  برتن میں اگر کوئی مائع چیز ہے تو وہ   بھی ناپاک ہوجائے گی،  اس کا کھانا حلال نہ ہوگا،اور اگر ظاہری نجاست نہ لگی ہو تو  اس کا حکم جواب نمبر ایک میں آچکا ہے۔

3۔انڈے کو بغیر دھوئے بھی استعمال کرسکتے ہیں، البتہ دھو کر استعمال کرنا بہتر  ہے،اس میں نظافت بھی ہے اور احتیاط بھی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: رطوبة الفرج طاهرة) ولذا نقل في التتارخانية أن ‌رطوبة ‌الولد عند الولادة طاهرة، وكذا السخلة إذا خرجت من أمها، وكذا البيضة فلا يتنجس بها الثوب ولا الماء إذا وقعت فيه، لكن يكره التوضؤ به للاختلاف، وكذا الإنفحة هو المختار. وعندهما يتنجس، وهو الاحتياط. اهـ. قلت: وهذا إذا لم يكن معه دم ولم يخالط رطوبة الفرج مذي أو مني من الرجل أو المرأة."

(كتاب الطهارة،باب الأنجاس، ج:1،ص:349،ط:سعيد)

"الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي" ميں ہے:

"ورطوبة الفرج طاهرة عند الإمام خلافاً لصاحبيه: وهي ‌رطوبة ‌الولد عند الولادة، ورطوبة الخلة (الخل) إذا خرجت من أمها، وكذا البيضة، فلا يتنجس بها الثوب ولا الماء، لكن يكره التوضؤ به."

(الباب الأول الطهارات، الأعيان الطاهرة،ج:1،ص:294،ط:دار الفكر)

فقط واللہ تعالی اعلم


فتوی نمبر : 144507100281

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں