مجھے جہیز میں جو سونا ملا ہے اور جو شوہر کے گھر والوں کی طرف سے بھی تو اس کا مجھے بالکل صحیح وزن نہیں معلوم، مگر وہ تقریباً 20 تولہ ہے، اس سے بھی زیادہ ہوگا تو میں کیا اندازے سے زکاۃ ادا کر دوں تو زکاۃ ادا ہوجائے گی اور جو میں نے پچھلے سالوں میں ایسا کیا ہے تو کیا میری زکاۃ ہوگئی ہے؟
بصورتِ مسئولہ سائلہ کے لیے سونے کا صحیح وزن معلوم کرنا ممکن ہے، لہٰذا شوہر وغیرہ کسی محرم کے ذریعے یہ سونا کسی سنار کے پاس لے جاکر اس کا وزن معلوم کرکے اس کی زکاۃ ادا کی جائے، اندازا لگا کر زکاۃ دینے میں یہ قوی امکان ہے کہ اندازا کم لگے۔
وزن معلوم کرکے گزشتہ سالوں میں مالیت کا حساب کرکے دیکھ لیں کہ گزشتہ سالوں میں اندازا لگا کر جو زکاۃ دی گئی اور وہ اندازا درست تھا تو زکاۃ ادا ہوگئی ہےاور اگر زیادہ اندازا لگا کر زکاۃ دی تو اضافی رقم صدقہ ہے اور اگر اندازا کم لگایا گیا تو بقیہ زکاۃ کی ادائیگی ذمہ پر واجب ہے۔ فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200490
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن