بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انڈہ کھانے کا سنت طریقہ


سوال

انڈہ کھانے کا سنت طریقہ کیا ہے؟

جواب

انڈا  کھانے کے بارے میں صراحۃً کسی حدیث میں مخصوص طریقہ مذکور نہیں ہے، جس طرح دوسری غذائیں ایک مومن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے طریقے کے مطابق کھاتا ہے  اسی طرح انڈا بھی کھانا چاہیے ،تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم  دودھ اور انڈا  ایک سات تناول فرمانے سے اجتناب فرماتے تھے۔

زاد المعاد في هدي خير العباد  میں ہے:

"و من تدبر أغذيته صلى الله عليه وسلم، و ما كان يأكله، وجده لم يجمع قط بين لبن وسمك، ولا بين لبن وحامض، ولا بين غذاءين حارين، ولا باردين، ولا لزجين، ولا قابضين، ولا مسهلين، ولا غليظين، ولا مرخيين، ولا مستحيلين إلى خلط واحد، ولا بين مختلفين كقابض ومسهل، وسريع الهضم وبطيئه، ولا بين شوي وطبيخ، ولا بين طري وقديد، ولا بين لبن وبيض، ولا بين لحم ولبن، ولم يكن يأكل طعاما في وقت شدة حرارته، ولا طبيخا بائتا يسخن له بالغد، ولا شيئا من الأطعمة العفنة والمالحة، كالكوامخ والمخللات، والملوحات، وكل هذه الأنواع ضار مولد لأنواع من الخروج عن الصحة والاعتدال".

(فصل عدم الأكل أو الجمع بين بعض الأطعمة، ج:4، ص:204، ط:مؤسسۃ الرسالۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102901

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں