انامتا نام کیسا ہے؟ رکھنا چاہیے یا نہیں؟
صورت ِ مسئولہ میں مذکورہ نام لغت کی معتبر کتابوں میں تلاش بسیار کے باوجود نہیں ملا ۔
اور اگر آپ کے سوال کا مقصد "اَنعمتَ" نام کے بارے میں معلوم کرنا ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ انعمت اگر چہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنیٰ ہے "تونے انعام کیا"یہ عربی زبان میں فعل (verb) ہے، اسم نہیں ہے؛ لہذا بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات یا ازواج مطہرات کے نام پر رکھا جائے ۔
حدیث میں ہے :
"عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إنكم تدعون يوم القيامة بأسمائكم، وأسماء آبائكم، فأحسنوا أسماءكم»"
( سنن ابی داود،کتاب الأدب ، باب في تغییر الأسماء، ج: ۴، ص : ۲۸۷، ط : المکتبۃ العصریۃ، بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101136
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن