بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

انابیہ نام رکھنے کا حکم


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام انابیہ رکھا ہے، اس کے معنی کیا ہیں؟اور یہ نام رکھنا اچھا ہے یا نہیں؟

جواب

 مشک یااس کےقریب قریب جوخوشبو ہو،اس کواَناب کہتےہیں؛لہذا"انابیہ "کامعنی ہوگا:مشک والی لڑکی /خاتون،معنی کےلحاظ سےیہ نام رکھنادرست ہے،شرعاًیہ نام رکھنےمیں کوئی قباحت نہیں،تاہم بہتریہ ہےکہ لڑکی کانام صحابیات یانیک خواتین کےنام پررکھاجائے۔

تاج العروس میں ہے:

"(والأَنَابُ كَسَحَاب: المسك) . عن أبي زيد. (أو عطر يضاهيه) ، عن ابن الأعرابي، وأنشد أبو زيد:تعل بالعنبر {والأناب كرما تدل من ذرا الأعناب يعني جارية تعل شعرها} بالأناب. وفي الأساس تقول: (بلد عبق الجناب، كأنه ضمخ بالأناب) أي المسك، وأصبحت {مؤتنبا، (وهو} مؤتنب) بصيغة اسم الفاعل، أي (يشتهي الطعام)."

(فصل الهمزة مع الباء،2/32،ط:دارالھدایة)

المعجم الوسیط میں ہے:

''الأَناب: المسک أو عطر یشبهه.''

(باب الهمزة،٢٨/١،ط:دارالدعوة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411101171

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں