کیا بیٹی کا نام امتل رکھا جا سکتا ہے۔ اور اس کا صحیح (AMATUL) مطلب کیا ہے ؟۔
امتل اگر " امۃ اللہ " سے مخفف ہے، تو اس کا معنیٰ ہے:اللہ کی بندی،بچی کا نام "امۃاللہ"رکھنا درست ہے، کیونکہ امۃ اللّٰہ صحابیہ کا نام ہے، اور صحابیہ کا نام رکھنا نہ صرف درست ہے بلکہ باعث برکت بھی ہے، تاہم اس صورت میں ناقص نام کی بجائے پورانام امۃ اللہ بولاجائے، اس کو مخفف کرکے محض " امتل" رکھنا جائز نہیں ہے ۔
الإصابة في تمييز الصحابة میں ہے:
" أمة الله بنت أبي بكرة الثقفي:قال أبو عمر: مذكورة في الصحابة، روى عنها عطاء بن أبي ميمونة، تعد في أهل البصرة. وقال الذهبي في «التجريد» : هي بايعت".
(کتاب النساء، حرف الالف، القسم الثانی، أمة الله بنت أبي بكرة الثقفي، ج:8، ص:41، ط:دارالکتب العلمیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144604101807
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن