بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ہندوستان کی امرت جیوس نامی دوائی سے علاج کا حکم


سوال

ابھی جو پورے ملک ہندوستان میں امرت جیوس کے نام سے ایک پروڈکٹ چل رہا ہے یہ ایک قسم کی دوائی  ہے،  جو بہت سارے امراض میں کارگر ثابت ہوتی ہے،  جس کا رزلٹ بھی بہت اچھا ہے،  اور اس کام میں اکثر علماء و ائمہ لگے ہوئے ہیں،  جس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ایک بندہ اپنی آئی  ڈی بنا کر وہ دوائی  منگواتا ہے،  تو اس کو بھی فائدہ ہوتا ہے،  اور جس کو وہ اپنی آئی  ڈی پر ایڈ کرتا ہے،  اس کو بھی پیسے ملتے ہیں،  پھر یہ دوسرا بندہ اگر اپنی آئی  ڈی پر کسی تیسرے بندے کو ایڈ کرتا ہے تو دوسرے والے کو پیسے   ملتے ہیں تیسرے کو نہیں،  تو گویاکہ دوائی  تو ہے ہی لیکن جوئن کرنے والا سسٹم بھی ہے الخ۔

اب مسئلہ یہ ہے کہ اس دوائی کا استعمال کرنا ، اسی طرح جوئن کرنے والا عمل کرنا کیسا ہے اور اس کی انکم کا کیا حکم ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جس داوئی "امرت جیوس" کا تذکرہ ہے،اگر اس کے اجزاء حلال اور پاک ہیں تو اس کو استعمال کرنا جائز ہے،ورنہ نہیں۔

نیز مذکورہ دوائی منگوانے کا کیا طریقہ ہے ، سوال میں ذکر کردہ خرید و فروخت کی پوری تفصیل بھی لکھ کر دارالافتاء سے دوبارہ رجوع کریں ، اس کے بعد جواب دیا جائے گا۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144505101793

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں