عُمَیمَہ نام رکھنا کیسا ہے؟
عُمَیْم عربی زبان کے لفظ ’’عام‘‘ کی تصغیر ہے عام کا لفظ اردو میں بھی کثیر الاستعمال ہے، اس کے معنی کثیر، حاوی ، شامل ، گھیرے ہوئے کے ہیں،لہذا معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنے کی گنجائش ہے،اچھا نام نہیں ہے، اس لیےبہتر یہ ہے کہ لڑکا/لڑکی کے لیے صحابہ/صحابیات کا نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔
"تاج العروس"میں ہے:
"(وكل ما اجتمع وكثر) فهو ( {عميم) كأمير (ج:} عمم ككتب) ، ونظيره سرير وسرر."
(ج:33، ص:148، ط:دار إحياء التراث)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144405100684
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن